معرکہ انوال 22 جولائی 1921 میں ہونے والے معرکے انوال میں مراکشی شہزادے محمد بن عبدالکریم خطابی نے 3 ہزار مجاہدین کے ذریعے روایتی بندوقوں کے ساتھ جدید کمیائی اسلحہ، ٹینک ،گولا بارود اور توپ خانے رکھنے والی 28000 اسپینی اور فرانسیسی فوج کو عبرتناک شکست دی 15000 صلیبی فوج اس معرکے میں ماری گئی اور 700 کو مسلمانوں نے قید بنا دیا اور ان کا صلیبیوں کا کمانڈر سلفسری اس جنگ میں مارا گیا۔ ( یہ بھی کہا جاتا ہے کہ سلفسری اس جنگ
کی شکست کو برداشت نہ کرسکا اور اس نے خودکشی کر لی تھی) آج بھی دنیا محمد بن عبدالکریم خطابی کو گوریلا کمانڈر کے نام سے جانتی ہے جس نے نئے نئے طریقوں سے خندقیں کھودنے اور بنکر بنوائے جن سے مسلمانوں کو دشمن کو شکست دینے میں بہت زیادہ مدد ملی معرکہ انوال 20 صدی کی جدید ترین گوریلا جنگوں میں سے ایک ہے۔ ناجانے کتنے مسلمان نوجوان ہوگے جو محمد بن عبدالکریم خطابی کو جانتے بھی نہیں ہوگے.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں