مچھر کی جسمانی تفصیلات

                                      ‏مچھر کی جسمانی تفصیلات


                   اور سائنسی انکشافات اور قرآنی آیت


رسول اللہ ﷺ کے زمانے کے لبرل اور سیکیولر لوگوں نے قرآن میں مچھر کے ذکر پر اعتراض کیا کہ یہ کیسی آسمانی کتاب ہے جس میں اتنی سے بے وقعت چیز کا ذکر کیا گیا ہے اس پر قرآن کی یہ آیت نازل ہوئی (إِنَّ اللَّهَ لاَ يَسْتَحْيِي ‏أَن يَضْرِبَ مَثَلاً مَّا بَعُوضَةً فَمَا فَوْقَهَا) "اللہ مچھر اور جو کچھ اس کے اوپر ہے اس کی مثال دے کر شرماتا نہیں " ۔

اب سائنس نے اس مچھر کے بارے میں بہت کچھ انکشافات کیا ،یہ چھوٹی سے مخلوق کتنے انسانوں کی جان لیتا ہے یہ تو بہت‏تفصیلی باتیں ہیں مگر میں چند باتیں آپ سے شئیر کر رہاں شاید کسی کو فائدہ ہو :

مچھر کی 100 آنکھیں ہیں جو سب کے سب اس کے سر میں ہیں۔

مچھر کی 48 دانت ہیں۔

‏مچھر کے 3 دل ہیں اور تینوں مختلف قسم کے ہیں۔

مچھر کے سونڈ میں 6 چھریاں ہیں ہر چھری کا اپنا کام ہے ۔

مچھر کے دونوں طرف 3 /3 پر ہیں۔

مچھر کے اندر حرارت کا پورا‏نظام ہے جو کہ لیز کی طرح ہے اسی کے ذریعے یہ انسانی جلد کی رنگت کو تاریکی میں پہچانتا ہے اور یہ اس کو بنفشی رنگ کا معلوم ہو تا ہے۔مچھرکی سوئی میں نشہ کرنے کا نظام ہے‏جس سے کاٹتے وقت انسان کو محسوس نہیں ہوتا اور کاٹی ہوئی جگہ خون چوسنے سے سوجھ جاتی ہے۔مچھر کے اندر خون کا تجزیہ کرنے کا نظام بھی ہے اس لیے ہر خون وہ نہیں چوستا ۔

 ‏مچھر کے اندر اس چوسے ہوئے خون کو جو گاڑھا ہو تا ہے مائع (پتلا) کرنے کا نظام بھی ہے تب ہی خون اس کے انتہائی باریک سونڈ سے گزرتا ہے۔مچھر کے بارے میں سب سے بڑی اور جدید‏ترین تحقیق یہ ہے کہ مچھر کے پیٹھ پر ایک اور چھوٹا سا کیڑا ہو تا ہے جو خوردبین سے ہی دیکھا جا سکتا ہے اور اللہ سبحانہ وتعالی نے فرمایا ہے کہ اللہ مچھر کی اور اس کے اوپر چھوٹی سے چیز کی ‏مثال سے بھی نہیں شرماتا ، اللہ کیوں شرمائے وہ تو ہر چیز کا خالق ہے شرمانا ان لو گوں کو چاہیے جو اللہ کی ناقدری اور ناشکری کر تے ہیں اور اللہ کے دین کو روکنے کی کوشش کر تے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں: